ہنس کے غم سہہ لے مگر غم کو مقدر نہ بنا
دل کو ہر حال میں دل رہنے دے، پتھر نہ بنا
خواب تو خواب ہے ٹوٹے گا تو دل ٹوٹے گا
جھوٹے خوابوں سے کوئی زخم تو دل پر نہ بنا
ایک میں ہوں جو وفا کر کے بھی بدنام ہوا
آج منہ موڑ لیا اس نے تو احساس ہوا
دل یہ کہتا رہا ہر ایک کو دلبر نہ بنا
پیام سعیدی
No comments:
Post a Comment