Sunday 25 September 2016

پھول کھلتے ہیں مسکرانے سے

پھول کِھلتے ہیں مسکرانے سے
مسکرا دو کسی بہانے سے
کچھ نہیں تو دعا سلام سہی
پیار بڑھتا ہے آنے جانے سے
چہرہ ہر راز کھول دیتا ہے
عشق چھپتا نہیں چھپانے سے
تم سے ہم کہہ نہیں سکے ورنہ
چاہتے ہیں تمہیں زمانے سے

پیام سعیدی

No comments:

Post a Comment