Sunday 25 September 2016

تیرا چہرہ ہے آئینے جیسا

تیرا چہرہ ہے آئینے جیسا
کیوں نہ دیکھوں دیکھنے جیسا 
تم کہو تو میں پوچھ لوں تم سے 
ہے سوال ایک پوچھنے جیسا 
دوست مل جائیں گے کئی لیکن 
نہ ملے گا کوئی میرے جیسا 
تم اچانک ملے تھے جب پہلے
پَل نہیں ہے وہ بھُولنے جیسا

پیام سعیدی

No comments:

Post a Comment