خاکِ وطن کے لیے
ہر نخلِ چمن بچائیں گے ہم
اب ایک ہی دھن میں گائیں گے ہم
بجھتی ہوئی شمعوں کی لووں کو
خورشید صِفت بنائیں گے ہم
زرخیز ہوئی ہے خاکِ صحرا
ہے باغ میں خوشگوار موسم
اب اور کہیں نہ جائیں گے ہم
اے خاکِ وطن ملول مت ہو
ہر قرضِ وطن چکائیں گے ہم
جنت ہو کہ قریۂ جہنم
اے دل! تِرے ساتھ جائیں گے ہم
سب غم زدگانِ شب کو محسنؔ
اک صبحِ طرب دکھائیں گے ہم
محسن احسان
No comments:
Post a Comment