شہرِ افسوس
اک شہرِ افسوس ہے جس میں
یادوں کے بازار سجے ہیں
زخموں کا سرمایہ لے کر
لوگ یہاں پر آ جاتے ہیں
اس شہرِ افسوس میں اکثر
آنکھیں پتھر ہو جاتی ہیں
آنے والے لوگ یہاں سے
خوشیوں کی خواہش کے بدلے
درد خرید کے لے جاتے ہیں
کرامت بخاری
No comments:
Post a Comment