Saturday 11 February 2017

عشق سا عشق ہوا ہے مجھ کو

اب مثالیں بھی بدل جائیں گی 
عشق سا عشق ہوا ہے مجھ کو
شرک کیوں، اس کو بھی توحید سمجھ
اک تِرا دھیان رہا ہے مجھ کو
یار دشمن، ترے معیار کی خیر 
تُو نے دنیا میں چنا ہے مجھ کو
منتظر تھا کوئی دریا میرا 
آپ نے روک لیا ہے مجھ کو

احمد عطاءاللہ

No comments:

Post a Comment