Monday 13 February 2017

نہ بولوں میں تو کلیجہ پھونکے جو بول دوں تو زباں جلے ہے

نہ بولوں میں تو کلیجہ پھونکے جو بول دوں تو زباں جلے ہے
سلگ نہ جاوے اگر سنے وہ جو بات میری زباں تلے ہے
لگے تو پھر یوں کہ روگ لاگے نہ سانس آوے نہ سانس جاوے
یہ عشق ہے نامراد ایسا کہ جان لیوے تبھی ٹلے ہے
ہماری حالت پہ کتنا رووے ہے آسماں بھی تُو دیکھ لیجو
کہ سرخ ہو جاویں اس کی آنکھیں بھی جیسے جیسے یہ دن ڈھلے ہے 
نہ بولوں میں تو کلیجہ پھونکے جو بول دوں تو زباں جلے ہے
سلگ نہ جاوے اگر سنے وہ جو بات میری زباں تلے ہے

گلزار

No comments:

Post a Comment