کئے محبت سے جو تھے پہلے
گناہ سارے معاف کر دو
جہاں بھی دیکھوں دکھائی دو تم
نظر پہ ایسا غلاف کر دو
نہ کوئی اب میرے پاس آئے
میں چاہوں بھی تو نہ جا سکوں اب
یوں کشتیوں میں شگاف کر دو
ہے سرد راتوں سی زیست اپنی
دعا کو میرا لحاف کر دو
اتباف ابرک
No comments:
Post a Comment