Tuesday, 14 February 2017

کئے محبت سے جو تھے پہلے

کئے محبت سے جو تھے پہلے
گناہ سارے معاف کر دو
جہاں بھی دیکھوں دکھائی دو تم
نظر پہ ایسا غلاف کر دو
نہ کوئی اب میرے پاس آئے
سبھی کو ایسا خلاف کر دو
میں چاہوں بھی تو نہ جا سکوں اب 
یوں کشتیوں میں شگاف کر دو
ہے سرد راتوں سی زیست اپنی
دعا کو میرا لحاف کر دو

اتباف ابرک

No comments:

Post a Comment