رفتہ رفتہ ہر جگہ الفت کے افسانے گئے
میرا نام آتے ہی وہ محفل میں پہچانے گئے
کہکشاں گردِ سفر ہے، مہر و مہ زیرِ قدم
وقت کے صحرا میں کتنی دور دیوانے گئے
ایک ہی منزل تھی لیکن راستے میں دور تک
وجؔد ان کی عقل پر ہنستی ہے دنیا زیرِ لب
عاشقوں کو عقل کی باتیں جو سمجھانے گئے
سکندر علی وجد
No comments:
Post a Comment