Saturday, 11 February 2017

رفتہ رفتہ ہر جگہ الفت کے افسانے گئے

رفتہ رفتہ ہر جگہ الفت کے افسانے گئے
میرا نام آتے ہی وہ محفل میں پہچانے گئے
کہکشاں گردِ سفر ہے، مہر و مہ زیرِ قدم 
وقت کے صحرا میں کتنی دور دیوانے گئے
ایک ہی منزل تھی لیکن راستے میں دور تک
شہر ان کے ساتھ، میرے ساتھ ویرانے گئے
وجؔد ان کی عقل پر ہنستی ہے دنیا زیرِ لب
عاشقوں کو عقل کی باتیں جو سمجھانے گئے

سکندر علی وجد

No comments:

Post a Comment