Monday 13 February 2017

کاغذ پر گرتے ہی پھوٹے لفظ

کاغذ پر گرتے ہی پھوٹے لفظ
کچھ دھواں اٹھا
چنگاریاں کچھ
ایک نظم میں پھر سے آگ لگی
جلتے شہر میں بیٹھا شاعر
اس سے زیادہ کرے بھی تو کیا
لفظوں سے آگ نہیں بجھتی
نظموں سے زخم نہیں بھرتے

گلزار

No comments:

Post a Comment