چاک پیراہنئ گل کو صبا جانتی ہے
مستئ شوق کہاں بندِ قبا جانتی ہے
ہم تو بدنامِ محبت تھے سو رسوا ٹھہرے
ناصحوں کو بھی مگر خلقِ خدا جانتی ہے
کون طاقوں پہ رہا، کون سرِ راہ گزار
ہوس انعام سمجھتی ہے کرم کو تیرے
اور محبت ہے کہ احساں کو سزا جانتی ہے
احمد فراز
No comments:
Post a Comment