زندگی نیند سے بیداری تک کا ثانیہ ہے
لمبی سیاہ رات گزرنے کے بعد
صبح کی پہلی دستک
روشن کر دیتی ہے
بجھے ہوۓ چہرے
اور زندہ کر دیتی ہے
مری ہوئی آوازیں، کھڑکیاں اور کواڑ
جگا دیتی ہے
خوابوں سے بھرے کھیت، دالان اور گلیاں
تازہ کر دیتی ہے
دعاؤں اور ضعیف سجدوں سے محروم بارگاہیں
بھڑکا دیتی ہے
انتظار کرتی آنکھوں میں
امید کی ہلکی سی لو
حسین لگنے لگتے ہیں
رات کے آنسوؤں میں بھیگے پھول، اشجار
اور شاداب ہوتی چراگاہیں
خوابوں، دعاؤں اور پھولوں کے درمیان سے
گزرتے ہوۓ
زندگی نیند سے بیداری تک کا ثانیہ ہے
حماد نیازی
No comments:
Post a Comment