Thursday, 24 September 2020

دو دو گھونٹ ہی پی کر دیکھو

 دو دو گھونٹ ہی پی کر دیکھو

تھوڑی دیر تو جی کر دیکھو

سب کچھ دل میں ہی نہ رکھو

بات کوئی پوری کر دیکھو

مے خانے سے ڈرنے والو

زہر پیالہ پی کر دیکھو

گرنے والو! ہوش میں آؤ

بچنے والو! پی کر دیکھو

کل کس نے دیکھا ہے قیصر

آج اپنی مرضی کر دیکھو


افتخار قیصر

No comments:

Post a Comment