Thursday 29 October 2020

وہ چاند سا چہرہ لیے چھت پر تیرا آنا

 فلمی گیت


وہ چاند سا چہرہ لیے چھت پر تیرا آنا

جلووں سے تیرے چاند کا بھی منہ کو چھپانا

وہ چاند سا چہرہ لیے


ملتے ہی نظر وہ تیری پلکوں کا جھپکنا

گستاخ نگاہوں پہ میری تیرا چمکنا

گھبرا کے ادب سے وہ میرا سر کو جھکانوں

وہ چاند سا چہرہ لیے


الجھے ہوئے بالوں کو لیے چھت سے اترنا

آئینے کے آگے وہ تیرا آ کے سنورنا

اور میری غزل پڑھ کے تجھے نیند نہ آ نا

وہ چاند سا چہرہ لیے


بے چین تصور میں گزرنے لگی راتیں

ہونے لگیں چھپ چھپ کے ٹیلیفون پہ باتیں

کچھ یاد تو ہو گا وہ تجھے میرا افسانہ

وہ چاند سا چہرہ لیے چھت پر تیرا آنا

جلووں سے تیرے چاند کا بھی منہ کو چھپانا

وہ چاند سا چہرہ لیے


شیون رضوی

No comments:

Post a Comment