فلمی گیت
وہ چاند سا چہرہ لیے چھت پر تیرا آنا
جلووں سے تیرے چاند کا بھی منہ کو چھپانا
وہ چاند سا چہرہ لیے
ملتے ہی نظر وہ تیری پلکوں کا جھپکنا
گستاخ نگاہوں پہ میری تیرا چمکنا
گھبرا کے ادب سے وہ میرا سر کو جھکانوں
وہ چاند سا چہرہ لیے
الجھے ہوئے بالوں کو لیے چھت سے اترنا
آئینے کے آگے وہ تیرا آ کے سنورنا
اور میری غزل پڑھ کے تجھے نیند نہ آ نا
وہ چاند سا چہرہ لیے
بے چین تصور میں گزرنے لگی راتیں
ہونے لگیں چھپ چھپ کے ٹیلیفون پہ باتیں
کچھ یاد تو ہو گا وہ تجھے میرا افسانہ
وہ چاند سا چہرہ لیے چھت پر تیرا آنا
جلووں سے تیرے چاند کا بھی منہ کو چھپانا
وہ چاند سا چہرہ لیے
شیون رضوی
No comments:
Post a Comment