Saturday, 31 October 2020

حسن والے حسن کا انجام دیکھ ڈوبتے سورج کو وقت شام دیکھ

 فلمی قوالی


حسن والے حسن کا انجام دیکھ 

ڈوبتے سورج کو وقتِ شام دیکھ

صبح کے سورج کا بھی انداز دیکھ

بھول جا انجام کو آغاز دیکھ


دل کی دھڑکن درد کا سامان ہوں

حسن کا اٹھتا ہوا طوفان ہوں

اہلِ دل ہٹتے نہیں میدان سے

کھیلنے نکلا ہوں میں طوفان سے

حسن کے جلووں سے شاید تُو ابھی انجان ہے

عشق سے ٹکرانے والے تُو بھی تو نادان ہے

حسن والے حسن کا انجام دیکھ 

ڈوبتے سورج کو وقتِ شام دیکھ


کیا چیز ہے محبت دنیا سمجھ نہ پائی

گھبرائی ہوئی لیلیٰ محمل سے نکل آئی

میں اپنے ہی جلووں کا خود آپ ہوں سودائی

میں خود ہی تماشا ہوں میں خود ہی تماشائی

حسن کے جلووں سے شاید تُو ابھی انجان ہے

عشق سے ٹکرانے والے تُو بھی تو نادان ہے

حسن والے حسن کا انجام دیکھ 

ڈوبتے سورج کو وقتِ شام دیکھ


میرے رکنے سے رکے سارا جہاں

میں چلوں تو چل پڑے ہر کارواں

میری چوکھٹ ہے اک ایسا آستاں

سر جھکاتے ہیں جہاں پر کارواں

حسن کے جلووں سے شاید تُو ابھی انجان ہے

عشق سے ٹکرانے والے تُو بھی تو نادان ہے

حسن والے حسن کا انجام دیکھ 

ڈوبتے سورج کو وقتِ شام دیکھ


دیکھے جو مجھ کو زاہد کعبے کو بھول جائے

کاشی کو جانے والے کاشی سے پلٹ جائے

جو مجھ پہ نظر ڈالے کاشی بھی بھی نظر آئے

جو مجھ پہ نظر ڈالے کعبہ بھی نظر آئے

کاشی بھی نظر آئے کعبہ بھی نظر آئے

حسن کے جلووں سے عشق سے ٹکرائے

حسن کے جلووں سے شاید تُو ابھی انجان ہے

عشق سے ٹکرانے والے تُو بھی تو نادان ہے

حسن والے حسن کا انجام دیکھ 

ڈوبتے سورج کو وقتِ شام دیکھ


شیون رضوی

No comments:

Post a Comment