Friday 30 October 2020

ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر کہ دل ابھی بھرا نہیں

 ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر

فلمی گیت


ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر

کہ دل ابھی بھرا نہیں

ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر

کہ دل ابھی بھرا نہیں


ابھی ابھی تو آئی ہو

بہار بن کے چھائی ہو

ہوا ذرا مہک تو لے

نظر ذرا بہک تو لے

یہ شام ڈھل تو لے ذرا

یہ دل سنبھل تو لے ذرا

میں تھوڑی دیر جی تو لوں

نشے کے گھونٹ پی تو لوں

ابھی تو کچھ کہا نہیں

ابھی تو کچھ سنا نہیں

ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر

کہ دل ابھی بھرا نہیں


ستارے جِھلملا اٹھے

چراغ جگمگا اٹھے

بس اب نہ مجھ کو ٹوکنا

نہ بڑھ کے راہ روکنا

اگر میں رک گئی ابھی

تو جا نہ پاؤں گی کبھی

یہی کہو گے تم سدا

کہ دل ابھی نہیں بھرا

جو ختم ہو کسی جگہ

یہ ایسا سلسلہ نہیں

ابھی نہیں، ابھی نہیں

نہیں نہیں، نہیں نہیں

ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر

کہ دل ابھی بھرا نہیں


ادھوری آس چھوڑ کے

ادھوری پیاس چھوڑ کے

جو روز یونہی جاؤ گی

تو کس طرح نبھاؤ گی

کہ زندگی کی راہ میں

جواں دلوں کی چاہ میں

کئی مقام آئیں گے

جو ہم کو آزمائیں گے

برا نہ مانو بات کا

یہ پیار ہے گلہ نہیں

یہی کہو گے تم سدا

کہ دل ابھی بھرا نہیں

ہاں دل ابھی بھرا نہیں

نہیں نہیں، نہیں نہیں

ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر

کہ دل ابھی بھرا نہیں


ساحر لدھیانوی

No comments:

Post a Comment