ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر
فلمی گیت
ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر
کہ دل ابھی بھرا نہیں
ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر
کہ دل ابھی بھرا نہیں
ابھی ابھی تو آئی ہو
بہار بن کے چھائی ہو
ہوا ذرا مہک تو لے
نظر ذرا بہک تو لے
یہ شام ڈھل تو لے ذرا
یہ دل سنبھل تو لے ذرا
میں تھوڑی دیر جی تو لوں
نشے کے گھونٹ پی تو لوں
ابھی تو کچھ کہا نہیں
ابھی تو کچھ سنا نہیں
ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر
کہ دل ابھی بھرا نہیں
ستارے جِھلملا اٹھے
چراغ جگمگا اٹھے
بس اب نہ مجھ کو ٹوکنا
نہ بڑھ کے راہ روکنا
اگر میں رک گئی ابھی
تو جا نہ پاؤں گی کبھی
یہی کہو گے تم سدا
کہ دل ابھی نہیں بھرا
جو ختم ہو کسی جگہ
یہ ایسا سلسلہ نہیں
ابھی نہیں، ابھی نہیں
نہیں نہیں، نہیں نہیں
ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر
کہ دل ابھی بھرا نہیں
ادھوری آس چھوڑ کے
ادھوری پیاس چھوڑ کے
جو روز یونہی جاؤ گی
تو کس طرح نبھاؤ گی
کہ زندگی کی راہ میں
جواں دلوں کی چاہ میں
کئی مقام آئیں گے
جو ہم کو آزمائیں گے
برا نہ مانو بات کا
یہ پیار ہے گلہ نہیں
یہی کہو گے تم سدا
کہ دل ابھی بھرا نہیں
ہاں دل ابھی بھرا نہیں
نہیں نہیں، نہیں نہیں
ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر
کہ دل ابھی بھرا نہیں
ساحر لدھیانوی
No comments:
Post a Comment