Tuesday 27 October 2020

دنیا دیکھی گھوم کے میں نے چاروں اور سے

 دنیا دیکھی گھوم کے میں نے چاروں اور سے

آنکھیں بوجھل ہو گئیں تصویروں کے شور سے

دو عمروں کے فرق سے آئے تھے ہم سامنے

میں نے دیکھا دھیان سے، اس نے دیکھا غور سے

بوسہ دے کے باندھ لی اپنے سیدھے ہاتھ میں

آیت اک انجیل کی، بسم اللہ کی ڈور سے

اپنا ہی جملہ کوئی منہ سے آ ٹکرائے گا

یہ بہری دیوار ہے، مت کر باتیں زور سے

گھر آئے مہمان کو خالی کیسے بھیجتا

کچھ دینے کو تھا نہیں، باتیں کر لیں چور سے

اس کے آنسو دیکھ کر میں بھی غصہ پی گیا

کیا کہتا مجبور کو، کیا لڑتا کمزور سے


علی زریون

No comments:

Post a Comment