Wednesday, 21 October 2020

اس کو جانے دے اگر جاتا ہے

 اس کو جانے دے اگر جاتا ہے 

زہر کم ہو تو اتر جاتا ہے 

پیڑ دیمک کی پذیرائی میں 

دیکھتے دیکھتے مر جاتا ہے 

ایک لمحے کا سفر ہے دنیا 

اور پھر وقت ٹھہر جاتا ہے 

چند خوشیوں کو بہم کرنے میں 

آدمی کتنا بکھر جاتا ہے 


فیصل عجمی

No comments:

Post a Comment