Friday 23 October 2020

عطا جسے تیرے عکس جمال ہوتا ہے

 عطا جسے تیرے عکس جمال ہوتا ہے

وہ پھول سارے گلستاں کا لال ہوتا ہے

تلاش کرتی ہے سائے تمہارے آنچل کے

چمن میں باد صبا کا یہ حال ہوتا ہے

رہ مجاز میں ہیں منزلیں حقیقت کی

مگر یہ اہل نظر کا خیال ہوتا ہے

یہ واردات بھی اب دل پہ روز ہوتی ہے

مسرتوں میں بھی ہم کو ملال ہوتا ہے

یہ بکھرے بکھرے سے گیسو تھکی تھکی آنکھیں

کہ جیسے کوئی گلستاں نڈھال ہوتا ہے

جواب دے نہ سکیں جس کا دو جہاں ساغر

کسی غریب کے دل کا سوال ہوتا ہے


ساغر صدیقی

No comments:

Post a Comment