Wednesday 28 October 2020

محبت یوں بھی ہوتی ہے

 محبت یوں بھی ہوتی ہے

ہمیشہ چپ رہا جائے

کبھی کچھ نہ کہا جائے

حفاظت ایسے کی جائے

کہ جیسے راز ہو کوئی

کسی پُر سوز سینے میں

کہ جیسے ساز ہو کوئی

چھپایا یوں اسے جائے

جو دل میں سیپ کے موتی

کسی کی بے وفائی جو

دلوں میں خار ہے بوتی

کوئی کہہ دے اسے جا کر

یہ بھی اندازِ الفت ہے

طریقِ مہر چاہت ہے

یہ بھی رمزِ محبت ہے

کوئی کہہ دے اسے جا کر

محبت یوں بھی ہوتی ہے


نامعلوم

No comments:

Post a Comment