میں لاہور جانا چاہتا ہوں
لاہور
مگر کس لیے؟
مجھے معلوم ہوا ہے کہ اس نے وہاں بادشاہی مسجد کے قریب
کسی درخت پر میرا نام لکھا ہوا ہے
تم ابھی بھی اسے؟
نہیں نہیں، اب ایسا کچھ نہیں ہے
میں اس نام کو وہاں سے کھرچنا چاہتا ہوں
تمہیں پتہ ہے؟
اس نے میری ہتھیلی پر میرا نام لکھا
تو میرا وجود کینسر زدہ ہو گیا ہے
اب اس نے میرا نام درخت پر لکھا ہے
تو اس درخت کو دیمک کھا جائے گی
اور میں نہیں چاہتا، میرے نام کی دیمک اس کے شہر کا رخ کرے
میرا تو پتہ نہیں، مگر میں اس کے ساتھ اس کا شہر بھی ہنستا مسکراتا رہے
میں لاہور جانا چاہتا ہوں
نامعلوم
No comments:
Post a Comment