میں اپنے آپ سے پہلے کلام کرتا ہوں
پھر اس کے بعد کوئی اور کام کرتا ہوں
میں درس دیتا ہوں سب سے بھلائی کرنے کا
میں شاعری میں محبت کو عام کرتا ہوں
امیر شخص سے ملتا ہوں فاصلے سے ذرا
غریب شخص کو پہلے سلام کرتا ہوں
کتاب دل پہ لکھی ہر غزل کا ہر اک شعر
گزشتگان محبت کے نام کرتا ہوں
بہت خلوص سے ملتا ہوں اپنے یاروں سے
میں دشمنوں کا بہت احترام کرتا ہوں
میں زندگی کو طلاق ثلاثہ دے کے کمال
حلال چیز کو خود پر حرام کرتا ہوں
عبداللہ کمال
No comments:
Post a Comment