Thursday, 22 October 2020

میں شاعری میں محبت کو عام کرتا ہوں

 میں اپنے آپ سے پہلے کلام کرتا ہوں

پھر اس کے بعد کوئی اور کام کرتا ہوں

میں درس دیتا ہوں سب سے بھلائی کرنے کا

میں شاعری میں محبت کو عام کرتا ہوں

امیر شخص سے ملتا ہوں فاصلے سے ذرا

غریب شخص کو پہلے سلام کرتا ہوں

کتاب دل پہ لکھی ہر غزل کا ہر اک شعر

گزشتگان محبت کے نام کرتا ہوں

بہت خلوص سے ملتا ہوں اپنے یاروں سے

میں دشمنوں کا بہت احترام کرتا ہوں

میں زندگی کو طلاق ثلاثہ دے کے کمال

حلال چیز کو خود پر حرام کرتا ہوں


عبداللہ کمال

No comments:

Post a Comment