یہ محبت کا عالمی دن ہے
دیکھ سکتے ہو آج کی تاریخ
آج چودہ ہے وہ بھی چودہ ہیں
جن کی چاہت میں سب بنایا گیا
فرش اور عرش کو سجایا گیا
لوگ کہتے ہیں
ٹھیک کہتے ہیں
عشق کا نام و نسب چودہ ہے
ہاں میرے عشق کے مدارِ حسیں
آپ سا کوئی نہیں، کوئی نہیں
میرا اظہار دور سے سن لیں
تسلیم ہوں جھکائے ہوئے
اپنی آنکھوں میں اشک رکھتی ہوں
اور فرقت میں روز مرتی ہوں
بخت سوئے، جگانا چاہتی ہوں
میں کنیزی میں آنا چاہتی ہوں
میرا اقرار آپ کی ہاں میں
میرا انکار آپ کی نہ میں
عشق کا باب جانتی ہوں اب
آپ کو ہی تو جانتی ہوں سب
عشق کا افتخار دیں مولا
اب مجھے اک پکار دیں مولا
کوئی بھی واسطہ قبول کریں
موسمِ ہجر کو نہ طول کریں
اک ملاقات آج لازم ہے
آج سب عاشقوں نے ملنا ہے
آج تو دید یہ ضروری ہے
العجل، یا امام غوث الغوث
لوگ کہتے کہ محبت کا
آج کا دن ہی عالمی دن ہے
عروج زہرا زیدی
No comments:
Post a Comment