فلمی گیت
اب خطا معاف ہو آخر میں تیرا بندہ ہوں
کہ اپنے جرم پر نادم ہوں میں شرمندہ ہوں
ہیں میرے چاروں طرف غم کے اندھیرے چھائے
گھر گئے ہیں مری تقدیر پہ خونی سائے
گہن سے جو کبھی نکلے نہ میں وہ چندا ہوں
اب خطا معاف ہو آخر میں تیرا بندہ ہوں
وہ خزاں ہوں کہ ہوئی جس سے بہاریں پامال
کردیا ہے میرے اعمال نے میرا یہ حال
سزا ہے اور کیا یہ کم ہے کہ میں زندہ ہوں
اب خطا معاف ہو آخر میں تیرا بندہ ہوں
تنویر نقوی
No comments:
Post a Comment