چلی ہے یہ کیسی ہوا خوبصورت
کہ دل کا یہ موسم ہوا خوبصورت
یہ دنیا بنائی ہے کیا خوبصورت
کہ خود ہو گا کتنا خدا خوبصورت
گھڑی دو گھڑی ہی جلا ہے دِیا
ہاں لیکن جلا ہے دِیا خوبصورت
کہانی محبت کی کچھ بھی نہیں
بناتی ہے اس کو وفا خوبصورت
کس کی طرف یہ نظر اٹھ گئی
یہ کس کا ہے چہرہ نیا خوبصورت
وہ آئیں تو بیمار اچھا بھی ہو
مرض خوبصورت دوا خوبصورت
پڑی جو نظر چاند پر دفعتاً
مِرے لب پہ آئی دعا خوبصورت
فرزانہ ناز
No comments:
Post a Comment