جب کبھی صورت حالات نے کروٹ بدلی
یوں لگا جیسے مِری ذات نے کروٹ بدلی
زندگی اتنی بھی ویران نہیں ہے لوگو
اس کو دیکھا تو خیالات نے کروٹ بدلی
اس کے آ جانے کا جب کوئی بھی امکاں نہ رہا
دن نے آغاز کیا، رات نے کروٹ بدلی
ایک ہنگامہ بپا ہوتا ہے پھر بستی میں
جب بھی لگتا ہے کہ حالات نے کروٹ بدلی
اب تو عرفان تِرے لب پہ کوئی نام نہیں
جانے کیوں آج مناجات نے کروٹ بدلی
عرفان مرتضیٰ
No comments:
Post a Comment