انہونی ہو جائے تو
تُو بھی یاد نہ آئے تو
خواب حقیقت پائے تو
خوشبو ہاتھ میں آئے تو
ہم تو دل سے ملتے ہیں
کوئی ہاتھ ملائے تو
تنہا کب تک جاگیں ہم
کوئی ساتھ جگائے تو
ہم تو بکنے آئے ہیں
کوئی مو ل لگائے تو
خواب کی کوئی یاد اسد
نیند کے دل میں آئے تو
بابر علی اسد
No comments:
Post a Comment