Monday 26 July 2021

کیا ہو گا اندازہ تھوڑی ہوتا ہے

 کیا ہو گا اندازہ تھوڑی ہوتا ہے

ہم نے وقت بنایا تھوڑی ہوتا ہے

لوگوں کو بس باتیں کرنا آتی ہیں

لوگوں نے کچھ کرنا تھوڑی ہوتا ہے

میرے پاس کھڑی شہزادی لگتی تھی

ہر کوئی شہزادہ تھوڑی ہوتا ہے

وہ تو میں تھا میری کوئی بات نہیں

لیکن دیکھو ایسا تھوڑی ہوتا ہے

ہم نے مال مفت سمجھ برباد کیا

جینا کھیل تماشا تھوڑی ہوتا ہے

وہ جس بات پہ جینا مشکل ہو جائے

اب اس بات پہ مرنا تھوڑی ہوتا ہے

مالک اپنی مرضی کا بھی مالک ہے

مالک نے بتلانا تھوڑی ہوتا ہے


بابر علی اسد

No comments:

Post a Comment