Thursday, 16 September 2021

اشعار کو تخلیق میں کرتا ہوں جہاں سے

 اشعار کو تخلیق میں کرتا ہوں جہاں سے

وہ بات بہت آگے ہے صاحب کے گماں سے

کچھ کرب تو چہرے سے بھی محسوس کیا کر

ہر بات کہاں ہوتی ہے لفظوں کی زباں سے

اس شوخ کی عادت نہیں یوں بولنے والی

اے بادِ صبا! بات کیا کر تُو دھیاں سے

کیا خوب تھا بچپن کہ کبھی ہنستے تھے ہم بھی

گزری ہوئی اس عمر کو میں ڈھونڈوں کہاں سے

لازم تو نہیں بچے نے جھیلے ہوں سبھی غم

بیمار وہ ہو سکتا ہے بیمارئ ماں سے

وحشت میں مِرا ساتھ نبھاتی نہیں دنیا

اکرام یہی شکوہ ہے اس عمرِ رواں سے


اکرام افضل

No comments:

Post a Comment