Friday 28 January 2022

پتھروں کا خوف کیا جب کہہ دیا تو کہہ دیا

 پتھروں کا خوف کیا جب کہہ دیا تو کہہ دیا

خود کو ہم نے آئینہ جب کہہ دیا تو کہہ دیا

ہم تمہاری ناؤ کو ساحل تلک پہنچائیں گے

ہے ہمارا فیصلہ جب کہہ دیا تو کہہ دیا

آندھیوں سے بھی چراغ اپنا بچا لے جائیں گے

ہم میں ہے وہ حوصلہ جب کہہ دیا تو کہہ دیا

روز ہم خیمے بدلنے میں یقیں رکھتے نہیں

تم کو اپنا رہنما جب کہہ دیا تو کہہ دیا

ہم کسی انسان سے کوئی طلب کرتے نہیں

ہے ہمارا اک خدا جب کہہ دیا تو کہہ دیا


نسیم نکہت

No comments:

Post a Comment