Wednesday 26 January 2022

میری قبر کو بے نشاں رہنے دینا

 میری قبر کو بے نشاں رہنے دینا


میری قبر کو بے نشاں رہنے دینا

کہیں ایسا نہ ہو

کہ لوگ میری قبر پر آئیں اور

دعا کے لیے

ہاتھ اُٹھانے کی بجائے

مجھے رابعہ بصری مان کر

منتیں ماننے لگ جائیں

لوگ تو نادان ہیں

نہیں جانتے

شہر خاموش میں منوں مٹی اوڑھے

زمیں کے خاکستری، ناہموار بستر پر

کوئی خاک بدن

جو گُھپ اندھیرے سے بہت ڈرتی تھی

آرام سے سوئی پڑی ہے

ان کی آہ و بکا سے

جاگ جائے گی

اس لیے

میری قبر کو بے نشاں ہی رہنے دینا


نجمہ منصور

No comments:

Post a Comment