Friday 28 January 2022

رنگ خوابیدہ میں جادو کے علاوہ تم ہو

 رنگ خوابیدہ میں جادو کے علاوہ تم ہو

دل میں رکھی ہوئی خوشبو کے علاوہ تم ہو

دور تک پھیلی ہوئی راہ مجھے کھینچتی ہے

اور اس راہ پہ جگنو کے علاوہ تم ہو

میری آنکھوں سے نہیں دل سے نمو پاتی ہوئی

شاخ احساس من و تو کے علاوہ تم ہو

سرمئی دھوپ ہے دریا ہے کنارے ہیں میاں

موج در موج اس آنسو کے علاوہ تم ہو

پانیوں پر کوئی تصویر نہیں بن پاتی

میری خواہش میں لب جو کے علاوہ تم ہو

زخم گنتا ہوں میں آنکھوں کو لہو کرتا ہوں

میرے پہلو میں بھی پہلو کے علاوہ تم ہو


سید جاوید

No comments:

Post a Comment