Wednesday 26 January 2022

دل و نظر میں ہیں کیسی محبتیں دیکھو

 دل و نظر میں ہیں کیسی محبتیں دیکھو

تماشا بن گئیں ہر سو یہ قربتیں دیکھو

لرز اٹھی ہوں میں تکتے ہی چاند کو چھت پر

کہ چاندنی میں بھی چھائی تھیں وحشتیں دیکھو

وہ دور رہ کے بھی مجھ کو دکھائی دیتا ہے

ہیں چشم قلب کو بخشی بصیرتیں دیکھو

حنائی ہاتھ کو تھامے وہ میرے ساتھ چلے

تڑپ رہی ہیں عجب دل میں حسرتیں دیکھو

جو میٹھے لہجے لبوں پر سجائے پھرتے ہیں

انہی کے دل میں بسی ہیں کدورتیں دیکھو

مکان اپنا ہے، گلیاں، نہ راستے اپنے

یہ کس طرح کی ملیں مجھ کو ہجرتیں دیکھو

میں سایہ بن کے رہی جس کے ساتھ ساتھ شفق

اسی سے پائی ہیں دن رات نفرتیں دیکھو


نیر رانی شفق

No comments:

Post a Comment