عارفانہ کلام نعتیہ کلام
پڑھنے کا ہنر آئے لکھنے کا قرینہ ہو
میں نعت کہوں میری نظروں میں مدینہ ہو
خواہش مِرے دل کی ہے دیدار مدینہ ہو
جب حاضری ہو میری رمضاں کا مہینہ ہو
تحریر کروں لہروں پر نام محمدﷺ میں
پتوار ہو رحمت کی بخشش کا سفینہ ہو
خود نور نبیﷺ میرے لفظوں میں نظر آئے
اظہار کی قوت کا حاصل جو خزینہ ہو
قیمت نہ بڑھے کیونکر اشکوں کی وہاں جس جا
نعلین نبیﷺ چُھو کر پتھر بھی نگینہ ہو
جب پیش میں ہوں یا رب دربار محمدﷺ میں
آنسو ہوں ندامت کے، ماتھے پہ پسینہ ہو
یاسمین سحر
No comments:
Post a Comment