Wednesday 26 January 2022

یہ اسم محمد تو رحمت کا خزانہ ہے

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


یہ اسمِ محمدؐ تو رحمت کا خزانہ ہے

اِس نورِ مبارک سے روشن یہ زمانہ ہے

واللہ! محمدؐ سے ہیں دونوں جہاں قائم

یہ قول حقیقت ہے، ہر گز نہ فسانہ ہے

اے شاہِ اممؐ سن لیں کچھ میری زبانی بھی

برسوں سے مِرے لب پر جاری جو ترانہ ہے

اے کاش بُلا لیتے سرکارﷺ مدینے میں

بس ایک یہی حسرت جینے کا بہانہ ہے


مصطفیٰ غزالی

No comments:

Post a Comment