Wednesday 26 January 2022

جب مسجد نبوی کے مینار نظر آئے

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


جب مسجد نبوی کے مینار نظر آئے

اللہ کی رحمت کے آثار نظر آئے

منظر ہوں بیاں کیسے الفاظ نہیں ملتے

جس وقت محمدﷺ کا دربار نظر آئے

بس یاد رہا اتنا سینے سے لگی جالی

پھر یاد نہیں کیا کیا انوار نظر آئے

دکھ درد کے ماروں کو غم یاد نہیں رہتے

جب سامنے آنکھوں کے غمخوار نظر آئے

مکے کی فضاؤں میں طیبہ کی ہواؤں میں

ہم نے تو جِدھر دیکھا سرکارﷺ نظر آئے

میری ہے دعا اِتنی سرکار کے روزے پر

اللہ کرے میرا ہر یار نظر آئے

چھوڑ آیا ظہوری میں دل و جان مدینے میں

اب جینا یہاں مجھ کو دشوار نظر آئے


محمد علی ظہوری

No comments:

Post a Comment