Monday 28 February 2022

آنکھوں میں نہاں رنگ کی تشہیر کے باعث

 آنکھوں میں نہاں رنگ کی تشہیر کے باعث

تشریح ضروری ہوئی تصویر کے باعث

الفاظ ہیں یا شب کو چمکتے ہوئے جگنو

کاغذ بھی دمک اٹھا ہے تحریر کے باعث

خود اپنی گرفتاری پہ خاموش رہی میں

یہ حبس تو ہے عشق کی تحصیر کے باعث

کیا خوب خسارہ ہے کہ نیندوں سے ہیں محروم

چاہت کے اس اک خواب کی تعبیر کے باعث

شیریں کے لیے شِیر تو فرہاد بہا لائے

رانجھا بھی ہے مشہور اساطیر کے باعث

اب دیکھیے انداز ہو کیا، کوزہ گری کا

مٹی تو ہے بس چاک پہ تدبیر کے باعث

اس نے تو نہ دیکھا تھا کبھی روبرو، لیکن

پہچان لیا ہے مجھے تصویر کے باعث

ہاتھوں کی لکیریں تو گماں ہوتی ہیں الماس

تم جیسا تو بس ملتا ہے تقدیر کے باعث


الماس کبیر جاوید

No comments:

Post a Comment