Sunday 27 February 2022

پوچھو نہیں کہ کیسے کٹی ہے تمہارے بعد

 پوچھو نہیں کہ کیسے کٹی ہے تمہارے بعد

ہم کو حیات مہنگی پڑی ہے تمہارے بعد 

تم ساتھ تھے تو میری نظر ٹھیک ٹھاک تھی 

عینک تو دوست مجھ کو لگی ہے تمہارے بعد 

اِک میں ہوں جس کا حال مسلسل خراب ہے 

اک آئینے پہ دھول جمی ہے تمہارے بعد

جس سمت سے بھی دیکھوں دکھائی دے مجھ کو سانپ 

دیوار پر جو بیل چڑھی ہے تمہارے بعد

میں جانتا ہوں یا یہ مِرے رب کو عِلم ہے 

تکلیف جتنی میں نے سہی ہے تمہارے بعد 

نا میں ہی چاہتا تھا محبت میں پھر کروں 

نا ہی کسی نے مجھ سے کری ہے تمہارے بعد 

آنکھوں کے گِرد ہلکے پڑے جا رہے ہیں اور 

آنکھوں کے بیچ بھاری نمی ہے تمہارے بعد 


جاوید مہدی

No comments:

Post a Comment