Sunday 27 February 2022

خلوص اپنا لیے ملتے ہیں فنکاری نہیں کرتے

 خلوص اپنا لیے ملتے ہیں فنکاری نہیں کرتے

ہم اپنے دوستوں کے ساتھ مکاری نہیں کرتے

لٹا دیتے ہیں جان و دل محبت کرنے والوں پر

کبھی ہم جذب الفت کی خریداری نہیں کرتے

جنہیں عادت ہے گرگٹ کی طرح رنگت بدلنے کی

وہ اپنے دوستوں سے بھی وفاداری نہیں کرتے

ہمارا سر کبھی جھکتا نہیں ہے غیر کے آگے

کبھی ہم اختیار انداز درباری نہیں کرتے

ہمیشہ جھوٹ سے لڑتا رہا ہوں میں تن تنہا

جو سچے لوگ ہیں میری طرف داری نہیں کرتے

لہو دے کر جسے شاداب کرنا اپنا مسلک ہے

ہم اپنے دیش کی مٹی سے غداری نہیں کرتے

متانت سے سعید اپنی غزل کو پیش کرتے ہیں

اداکاری نہیں آتی اداکاری نہیں کرتے


سعید رحمانی

No comments:

Post a Comment