Saturday 26 February 2022

بیوی صلواتیں سنائے تو غزل ہوتی ہے

 نمکین غزل


بیوی صلواتیں سنائے تو غزل ہوتی ہے 

کوئی جب جان کو آئے تو غزل ہوتی ہے 

ہم پہ تنقید جو کرتے ہیں ذرا ان کو بھی 

کوئی دو ہاتھ لگائے تو غزل ہوتی ہے 

دال روٹی سے پریشان ہیں حجرے کے مکین 

مولوی مرغ چرائے تو غزل ہوتی ہے 

بیوی کو دیکھتے ہی قافیہ کھو جاتا ہے 

چھوٹی سالی نظر آئے تو غزل ہوتی ہے 


حماد حسن

No comments:

Post a Comment