نمکین غزل
بیوی صلواتیں سنائے تو غزل ہوتی ہے
کوئی جب جان کو آئے تو غزل ہوتی ہے
ہم پہ تنقید جو کرتے ہیں ذرا ان کو بھی
کوئی دو ہاتھ لگائے تو غزل ہوتی ہے
دال روٹی سے پریشان ہیں حجرے کے مکین
مولوی مرغ چرائے تو غزل ہوتی ہے
بیوی کو دیکھتے ہی قافیہ کھو جاتا ہے
چھوٹی سالی نظر آئے تو غزل ہوتی ہے
حماد حسن
No comments:
Post a Comment