Saturday, 26 February 2022

گالیاں دے کر گئی مجھ کو جٹھانی آپ کی

 نمکین غزل


گالیاں دے کر گئی مجھ کو جٹھانی آپ کی

ساتھ بیگم بھی کھڑی تھی درمیانی آپ کی

کوئی افسر ہے تو کوئی حکمراں ہیں دیکھئے

ہم بھی گنجے ہیں، خدارا مہربانی آپ کی

مجھ کو رکھ لو گھر میں اپنے چین سے تو پھر جیو

میں حفاظت میں رکھوں گا یہ جوانی آپ کی

روز ہی مرغی پکا کر بھیج دیتی تھی ہمیں

مر گئی ہے کیا بتاؤ اب وہ نانی آپ کی

دیکھتی رہتی ہے مجھ کو روز روشندان سے

کیوں بھلا مجھ کو ہمیشہ یہ زنانی آپ کی

یہ غلط فہمی ہماری آپ نے کیوں دور کی

ہے بے چاری آنکھوں سے بیگم ہی کانی آپ کی

اور ممکن ہی نہیں رکنا مِرا اک پل کرم

دیکھ لی ہے آج ہم نے میزبانی آپ کی


کرم حسین بزدار

No comments:

Post a Comment