اک نئی دنیا بسائی خاک پر
پھر نئی شمع جلائی خاک پر
ذہن میں کیا کیا خیال آتے رہے
ہم نے اک صورت بنائی خاک پر
سامنا مجھ کو تو ناکامی کا تھا
راہ یہ کس نے دکھائی خاک پر
گلستاں کیوں صورتِ صحرا ہوئے
کب تھی ایسی بدنمائی خاک پر
زاویے سوچوں کے بدلے ہیں سروش
کس کی ہے جلوہ نمائی خاک پر
نوید سروش
No comments:
Post a Comment