تجھے کبھی بھی محبت میں وہ جنوں نہ مِلے
جہاں سکون کی گولی سے بھی سکوں نہ ملے
بِچھڑتے وقت اسے دیر تک کہا بھی، اگر
تمام عمر کوئی شخص تجھ کو یوں نہ ملے
پھر ایک روز اسے خود سے یہ خیال آیا
میں چاہتا تھا کہ میں اس سے کہہ سکوں، نہ ملے
تمہاری بات اٹل یار، جب کہ ہم وہ ہیں
کہ جن کی ہاں سے بھی اکثر کسی کی ہوں نہ ملے
نویں سِرے دا تعلق وڈی اذیت ہے
سو جس بھی شخص کو میں دل سے چھوڑ دوں نہ ملے
میں اپنی آنکھ سے جتنا بہا چکا امجد
تِرے بدن کی رگوں سے بھی اتنا خوں نہ ملے
محمد امجد
No comments:
Post a Comment