Sunday 27 February 2022

میرے آسمان کے چاند کو خبر دو

 میرے آسمان کے چاند کو خبر دو


عجیب الجھن سی رہا کرتی ہے ان دنوں مجھ کو

میرے آسمان کے چاند کو خبر دو

یوں ہی دیر تک رات رات بھر جاگتی ہوں

تارے گنتی ہوں یادیں جمع کرتی ہوں

اور صبح ہونے تک سب بھول جاتی ہوں

بے کار سوچیں گھیرے رہتی ہیں ہمہ وقت مجھ کو

میرے آسمان کے چاند کو خبر دو

سوٹ پسند کرنے دکان پر جاتی ہوں

بہت سے کپڑے لیتی ہوں مسکراتی ہوں

گھر آ کر جوں ہی اسے سوچتی ہوں

اپنے خریدے ہوئے سوٹ اداس کر دیتے ہیں مجھ کو

میرے آسمان کے چاند کو خبر دو

کھڑکی کھولتی ہوں بند کرتی ہوں

بارہا سیڑھیوں تک جا کے پلٹتی ہوں

کمرے میں بیٹھتی ہوں کبھی ٹہلتی ہوں

نہ جانے کہاں گیا ملتا نہیں اب دل مجھ کو

میرے آسمان کے چاند کو خبر دو

جی لگتا ہے اس دنیا سے اوب چکا ہے

عجیب وحشت ہے کہ ہر جگہ سے عیاں ہے

سانس تو چلتی ہے زندگی ٹھہری اک جگہ ہے

خود کشی کی خواہش بہت ستاتی ہے مجھ کو

میرے آسمان کے چاند کو خبر دو


مریم تسلیم کیانی

No comments:

Post a Comment