میرے آسمان کے چاند کو خبر دو
عجیب الجھن سی رہا کرتی ہے ان دنوں مجھ کو
میرے آسمان کے چاند کو خبر دو
یوں ہی دیر تک رات رات بھر جاگتی ہوں
تارے گنتی ہوں یادیں جمع کرتی ہوں
اور صبح ہونے تک سب بھول جاتی ہوں
بے کار سوچیں گھیرے رہتی ہیں ہمہ وقت مجھ کو
میرے آسمان کے چاند کو خبر دو
سوٹ پسند کرنے دکان پر جاتی ہوں
بہت سے کپڑے لیتی ہوں مسکراتی ہوں
گھر آ کر جوں ہی اسے سوچتی ہوں
اپنے خریدے ہوئے سوٹ اداس کر دیتے ہیں مجھ کو
میرے آسمان کے چاند کو خبر دو
کھڑکی کھولتی ہوں بند کرتی ہوں
بارہا سیڑھیوں تک جا کے پلٹتی ہوں
کمرے میں بیٹھتی ہوں کبھی ٹہلتی ہوں
نہ جانے کہاں گیا ملتا نہیں اب دل مجھ کو
میرے آسمان کے چاند کو خبر دو
جی لگتا ہے اس دنیا سے اوب چکا ہے
عجیب وحشت ہے کہ ہر جگہ سے عیاں ہے
سانس تو چلتی ہے زندگی ٹھہری اک جگہ ہے
خود کشی کی خواہش بہت ستاتی ہے مجھ کو
میرے آسمان کے چاند کو خبر دو
مریم تسلیم کیانی
No comments:
Post a Comment