Sunday, 27 February 2022

تم نے جو محبت کا احساس دیا ہے

 کاش


مرے سینے پہ سر رکھ کر

تم نے جو محبت کا احساس دیا ہے

مجھے لگتا ہے جیسے

محبت کے مہکتے ہوئے آنگن کا

کوئی کھلتا گلاب ہوں میں

تمہارے دمکتے ہوئے حسن کی

کشش ہوں

تمہاری پلکوں پہ لہراتا ہوا

کوئی خواب ہوں میں

تمہارے جسم کی خوشبو

مجھے پاگل جو کیے دیتی ہے

تمہارے ہونٹوں پہ رقصاں میرے ہونٹوں کا رقص

میرے ہوش اڑائے دیتا ہے

بھیگی زلفوں کی گھنی چھاؤں

میرے چہرے پہ ٹپکتا ہوا ساون

جی یہ چاہتا ہے کہ تھم جائے وقت

ٹھہر جائے، رک جائے وقت

اسی لطف میں جیون یہ گزاروں اپنا

جان دے کر بھی مقدر میں سنواروں اپنا


بلال اسلم

No comments:

Post a Comment