زندہ رہنے کے لیے خود دار ہونا چاہئے
عشق میں عاشق کا دامن تار ہونا چاہئے
ناؤ ملت کی بھنور میں آ گئی ہے صاحبو
معتبر ہاتھوں میں اب پتوار ہونا چاہئے
تو سیاست میں ذرا آنے سے پہلے سوچ لے
تجھ کو پبلک میں بھی خوش گفتار ہونا چاہئے
اس خیالی شکل و صورت سے بھلا کیا فائدہ
کہہ رہے ہیں وہ ہمیں؛ دیدار ہونا چاہئے
ان کی حسرت ہے کہ دیکھیں وہ ہمیں نزدیک سے
کہہ رہے ہم؛ حسن پردہ دار ہونا چاہئے
خیر مقدم مسکرا کے آپ نے کر تو دیا
ساتھ چائے شائے کا تہوار ہونا چاہئے
گوندھ لے زبدہ عدن کے چاک پر اپنا خمیر
سامنے دنیا کے بس کردار ہونا چاہئے
زبدہ خان
No comments:
Post a Comment