Wednesday, 22 October 2025

کچھ سوچ آسمان بہت وقت ہو گیا

 اجڑے ہوئے جہان بہت وقت ہو گیا

زندہ ہے بس تھکان بہت وقت ہو گیا

اک قول تھا کہ ساتھ جئیں گے مریں گے ہم

بدلے ہوئے بیان بہت وقت ہو گیا

سن فصل عشق کی مری برباد ہو گئی

کب تک بھروں لگان بہت وقت ہو گیا

ہم خاندانی لوگ انا سے بھرے ہوئے

بکھرا ہے خاندان بہت وقت ہو گیا

خانہ بدوش روح تو کھنڈر میں قید ہے

ٹوٹے ہوئے مکان بہت وقت ہو گیا

ہم سے لپٹ کے رونے کو ہی آؤ ایک دن

روئے ہوئے بھی جان بہت وقت ہو گیا

جنت کا آدمی ہوں زمیں پہ اداس ہوں

کچھ سوچ آسمان بہت وقت ہو گیا


دخلن بھوپالی

No comments:

Post a Comment