خامشی اک زبان ہے سائیں
درد سحر البیان ہے سائیں
سب کی اپنی ہی ایک دنیا ہے
سب کا اپنا جہان ہے سائیں
لفظ سینے کے پار ہوتے ہیں
یعنی لہجہ کمان ہے سائیں
میں کرایے کے گھر میں رہتا ہوں
اس کا اپنا مکان ہے سائیں
اپنا لیجہ بدل کے دیکھ لیا
عاجزی امتحان ہے سائیں
ذیشان عثمانی
No comments:
Post a Comment