Friday, 24 October 2025

مڑا جو تیری گلی کی جانب دوکانداروں نے سر اٹھائے

 مڑا جو تیری گلی کی جانب دوکانداروں نے سر اٹھائے

کھڑے تھے کوچہ میں جتنے بچے مجھے جو دیکھا تو کھلکھلائے

نہ جانے کتنوں نے گھورا مجھ کو نہ جانے کتنوں نے تاؤ کھائے

مگر میں نظریں بچا کے سب کی نکل ہی آیا فرار ہو کر

میں تیری بستی سے آ گیا ہوں مگر بڑا ہی دلفگار ہو کر


کئی دریچوں سے نظریں جھانکیں کئی نگاہوں نے مجھ کو تاکا

سرسراہٹ سی چلمنوں میں کہ جیسے جھونکا چلے ہوا کا

کہیں کہیں ذکرِ خیر تیرا کہیں تھا قصہ مری وفا کا

ٹھٹھک ٹھٹھک کر جھجک جھک کر قدم قدم پہ اشکبار ہو کر

میں تیری بستی سے آ گیا ہوں مگر بڑا ہی دلفگار ہو کر


خلیق ملتانی

No comments:

Post a Comment