اپنی بگڑی تو ان کی بن آئی
ہم تماشا ہیں، وہ تماشائی
روشنی بانٹنے جو آئے تھے
چھین کر لے گئے ہیں بینائی
مصلحت کے دبیز پردوں میں
با وفا کون،۔ کون ہرجائی
وقت کے ساتھ آپ بھی بدلے
کھل گئی آپ کی شناسائی
خون دل کا ہوا ضیاء ایسے
زندگی موت سے بھی شرمائی
حسن ضیا
No comments:
Post a Comment